News Image
News Image 1
News Image 2

Islamabad (27th April 2017): Federal Minister for Planning, Development and Reform, Prof. Ahsan Iqbal said that Pakistan has achieved an economic growth rate of 5 percent and  has able to create a favorable socioeconomic eco system which enjoys political stability. Minister Iqbal remarked that a favorable ecosystem has resulted in attracting the interest of key global investors which are now eying Pakistan as a potential market for investments.

Minister Iqbal expressed these views during his address to Youth on Thursday at Fast School Management Islamabad in the seminar on" CEPEC Myths And Realities ".

Prof. Ahsan Iqbal said that CPEC presents Pakistan with a historical opportunity to uplift the country’s status as the hub of economic activity in the region.

Minister Iqbal urged the youngsters in the audience to prepare themselves in order to benefit from the opportunities offered by CPEC and play a constructive role in transforming the economy to a modern industrial economy by adding value at different levels.

Minister apprised the audience that China is promoting regional and global connectivity across the Asia Pacific region as part of its One Belt One Road initiative. Similarly, Pakistan’s Vision 2025 focuses on helping Pakistan to leverage its geo-strategic location in order to explore the inherent economic options.

Minister Iqbal noted that CPEC is a fusion of Pakistan’s vision 2025 and China's Vision of One Built One Road initiative.

He said that CPEC has changed the global narrative about Pakistan. “The country which was ranked as the most dangerous country of the world is now recognized as the next emerging economy”. Minister Iqbal further pointed out that Government of Pakistan's has forced the global media to recognize Pakistan as a safe haven for investments which once called Pakistan as safe Heaven for extremists.

 Minister Iqbal further noted that CPEC energy projects will result in generation of additional 10000MW which will be added into National Grid by 2017. Minister Iqbal remarked that increased energy production capacity will help to overcome the prevailing energy crisis.

Minister Iqbal remarked that Energy mix adopted under CPEC includes coal, hydel and renewable energy projects. He further stated that the present government for the first time under CPEC is tapping the Thar Coal reserves which can be a source of energy supply for many hundred years.

Minister Iqbal categorically rejected claims that coal power plants would create environmental hazards; Pakistan is using super critical modern technology which reduces hazardous emissions.  

He said that CPEC is the platform of inclusive growth, where 85 thousand jobs will create for our youngsters.

 

News Image 3
News Image 4

وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان و چین سمیت پورے خطے کے لیے گیم چینجر ہے ، سی پیک کے ذریعے پسماندہ علاقوں کو ترقی کے عمل سے جوڑا جائیگا ، صنعتی انقلاب کے ذریعے معیشت مستحکم ہو گی اور پاکستان خطے میں پیداواری مرکز بن کر ابھرے گا۔ 
اسلام آباد میں فاسٹ اسکول آف مینجمنٹ کے زیر اہتمام سی پیک کی حقیقت اور خدشات پر مبنی سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس میں مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے شرکت کی ، سی پیک پر خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ موجودہ حکوت نے پاکستان میں سی پیک کے ذریعے ترقی و خوشحالی کے بڑے مواقع پیدا کیے ہیں۔ ان مواقع سے مستقبل میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا ۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دو ہزار بچیس تک پاکستان دنیا کی پچیس مستحکم معیشتوں میں شامل ہو جائے گا، انکا کہنا تھا کہ سیاسی ناقدین نے ہم پر تنقید کی اور منفی تبصرے کیے ، لیکن ہم نے اپنا کام جاری رکھا اور سڑکوں کا جال بچھانے اور جدید انفراسٹرکچر بنانے پر توجہ مرکوز رکھی۔ ہمیں یہ بات یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ سڑک اور مضباط انفراسٹرکچر ہی ترقی اور خوشحالی کے ضامن ہیں۔ اگر سڑک ہی نہیں ہو گی تو بچے سکول کیسے جائیں گے مریض ہسپتال تک کیسے پہنچیں گے ، ہمیں اپنے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا ہے ، احسن اقبال نے غیر ملکی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو غیر ملکی میڈیا پاکستان کو چند سالوں تک دہشت ملک قرار دیتا تھا آج وہی غیر ملکی میڈیا پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے محفوظ ترین ملک قرار دے رہا ہے، آج دنیا کے بڑے ادارے اور عالمی میڈیا اور تھنک ٹینک پاکستان کو مستقبل میں ایشیائی معیشت کا اہم ستون اور خطے میں ترقی کا انجن قرار دے رہے ہیں۔ 
وفاقی وزیر احسن اقبال نے ملک میں موجودہ توانائی کی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے توانائی کے کئی منصوبے شروع کر رکھے ہیں ، جو مئی دو ہزار سترہ سے مئی دو ہزار اٹھارہ تک دس ہزار میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کر دیں گے ، جس سے اگلے سال نہ تو گھروں میں لوڈ شیڈنگ ہو گی اور نہ ہی صنعتی شعبے کو بجلی کی فراہمی نیں تعطل کا سامنا کرنے پڑے گا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک قدرتی وسائل سے مالا مال ہے ، ملک میں دو ہزار انیس تک تھر کے کوئلے سے بجلی پیدا ہونا شروع ہو جائے گی ، کوئلے سے بجلی پیدا ہونے کے بعد تھر کا پسماندہ علاقہ پاکستان میں توانائی کا دارالخلافہ بن کر ابھرے گا۔ اور تھر کی شناخت غربت اور فاقہ کشی کی بجائے خوشحالی کے مرکز کی حیثئیت سے ہوگی۔ سی پیک روڈ سسٹم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کائٹہ سے گوادر کا جو راستہ دو دنوں میں طے ہوتا تھا اب آٹھ گھنٹوں میں طے ہوتا ہے۔ تعلیم کے حوالے سے بات کرت ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دو ہزار دس تک ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ذریعے جامعات پر ایک ارب خرچ کیے گئے جبکہ دو ہزار تیرہ سے دو ہزار سولہ تک ہائر ایجوکیشن پر سوا دو ارب روپے خرچ کیے گئے۔ موجودہ حکومت کا ویژن ہی نوجوانوں کو بہترین تعلیمی مواقع فراہم کرنا ہے ۔