News Image

HUB, March 21, 2017: Federal Minister for Planning and Development Ahsan Iqbal said that energy crisis in the country is going to end soon due to the effective and fast-track measures taken by the present government.

Addressing the ground-breaking ceremony of two 660-megawatts coal-fired power plants of the China Power Hub Generation Company Limited near here on Tuesday, he said the Peoples Republic of China has proved that Pakistan is a safe destination for investment. The minister pointed out that two coal-fired power plants of 660 megawatts each would be completed with two billion dollars in next two years. These projects would be equipped with the latest technology to generate electricity at low cost, he added.

He further said local people would also benefit from these plants with the generation of employment opportunities. Ahsan Iqbal stressed that the China-Pakistan Economic Corridor (CPEC) is not against anyone and that all can benefit from this mega project. He said that the country has embarked upon the journey of progress and development due to the effective policies of the the present government.

Ahsan Iqbal said that Pakistan of today is different from that of 2013, when the present government came to power. At that time the biggest challenge was to overcome energy crisis and for that purpose 35 billion dollars were allocated. The minister emphasised that development is not possible without overcoming energy problem as the industry needs sufficient energy. He maintained that the CPEC would prove to be an important milestone not only for Pakistan but also for the entire region.

Ahsan Iqbal said that in the year 2013 when Pakistan was facing various challenges, the Chinese government fully assisted Pakistan and its people to help overcome these challenges."We are really grateful for such a friendly gesture by the Chinese," he remarked. The minister said that the economy of Pakistan is fast progressing and that this is also being acknowledged by the international community. He said that the problem of terrorism has been overcome to a great extent and that the energy crisis would be resolved soon.

Ahsan Iqbal said that the CPEC has given a new dimension to journey of progress of Pakistan and that the South Asia and the South Asian countries should benefit from this mega project. He said that Balochistan was ignored in the past, however, now attention is being paid for the progress of the province through the CPEC. The day is not far when basic facilities like metallic roads, education and health facilities would be available to the people of the rural areas in that province, he added. The minister said that Gwadar International Airport, 9th Expressway and project of clean drinking water would be inaugurated this year. The Chief Executive Officer of the company, Khalid mansoor, and Chief Secretary Balochistan, Shaoib Mir, said that today is a happy day for the people of the province.It was pointed out that some 10,000 employment opportunities would be created for the local people. The government of Balochistan would extend its full cooperation for the execution of the power plants.

موثر حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان ترقی کے سفر پر اڑان بھر چکا ہے، جنگی بنیادوں پر کئے گئے اقدامات کے باعث توانائی بحران ختم ہو رہا ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال
    حب ۔ 21 مارچ, وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان ترقی کے سفر پر اڑان بھر چکا ہے، جنگی بنیادوں پر کئے گئے اقدامات کے باعث توانائی کا بحران ختم ہو رہا ہے، چین نے ثابت کر دیا ہے پاکستان سرمایہ کاری کے لئے محفوظ ملک ہے، پاک  چین اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) کسی کے خلاف نہیں سب کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز حب میں میگا واٹ کے دو کول فائرڈ پاور پلانٹ کے منصوبوں کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا پاکستان ء  سے مختلف ہے موجودہ حکومت جب برسراقتدار آئی تو وزیر اعظم محمد نواز شریف نے سب سے پہلے چین کا دورہ کر کے سی پیک معاہدہ کیا۔  انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ توانائی کے بحران کا خاتمہ تھا جس کے لئے سی پیک میں 35 بلین ڈالر مختص کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کا مسئلہ حل کئے بغیر ترقی ممکن نہیں کیونکہ توانائی کا براہ راست تعلق ملکی معیشت سے ہوتا ہے اور معیشت اس وقت تک مستحکم نہیں کی جاسکتی جب تک انڈسٹری کو وافر مقدار میں بجلی فراہم نہ کی جائے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے لئے بھی اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ء میں پاکستان جن مسائل میں پھنسا ہوا تھا اس کے خاتمہ کے لئے چین کی حکومت اور عوام نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا جس کے لئے ہم تہہ دل سے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملکی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اس بات کا اعتراف  دنیا خود کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے مسئلہ پر بڑی حد تک قابو پالیا گیا ہے اور  توانائی کے بحران کا خاتمہ جلد کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ذریعے پاکستان کو ایک نیا رخ ملا ہے اس منصوبے سے ساؤتھ ایشیاء اور جنوبی ایشیاء ممالک کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے کیونکہ یہ منصوبہ کسی کے خلاف نہیں بلکہ سب کو فائدہ دینے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا ہے مگر اب سی پیک کے زریعے ملکی معیشت کی نظریں گوادر پر مرکوز ہیں اور انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب بلوچستان کے دیہی علاقوں میں بھی پختہ سڑکیں، صحت و تعلیم کی تمام تر سہولیات میسر آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، 9th ایکسپرویس وے اور پینے کے صاف پانی کے پلانٹ کا گوادر میں افتتاح کیا جائے گا۔ احسن اقبال نے کہا کہ حب  دونوں کول پاور پلانٹ بلین ڈالر کی خطیر رقم سے مکمل کیے جائیں گے۔اس سے 1320 میگا واٹ بجلی پیدا ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹارگٹ رکھا ہوا ہے کہ ء میں پاکستان کو دنیا کی 25 مضبوط معیشت رکھنے والے ممالک میں شامل کرنا ہے اور ء میں 20 مضبوط معیشت رکھنے والے ملکوں میں شامل کرنا ہے۔ اس موقع پر چیئرمین اسٹیٹ پاور انویسمنٹ کارپوریشنWang Binghuaنے کہا کہ حب میں 660 میگا واٹ کے دو پاور پلانٹ لگائے جا رہے ہیں اور ہم کوشش کریں گے کے ان کو دو سال کے عرصے میں مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان کول پاور پلانٹ میں جدید ٹیکنالوجی نصب کی جائے گی جس سے کم لاگت میں زیادہ بجلی حاصل کی جاسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان پاور پلانٹس سے مقامی لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا اور ان کے لئے روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حب پاور کمپنی کے سی ای او خالد منصور نے کہا کہ کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کا یہ جنوبی ایشیاء کا سب سے بڑا پاور پلانٹ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ کوئلہ سے سستی بجلی پیدا ہوگی جس سے ٹیرف میں بھی کمی واقع ہوگی اور عوام کو ارزاں قیمت پر بجلی فراہم کی جاسکے گی۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری بلوچستان شعیب میر نے کہا کہ آج کا دن بلوچستان کی عوام کے لئے خوشی کا دن ہے کیونکہ حب میں پاور پلانٹ نصب ہونے سے یہاں کی مقامی آبادی کے لئے 10 ہزار سے زائد لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی تکمیل کے لئے بلوچستان حکومت اپنا مکمل تعاون کرے گی۔ تقریب سے چین کے قونصل جنرل کراچی wang Yu نے بھی خطاب کیا۔  تقریب کے اختتام پر پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا